Sunday, 23 March 2014

سعودی ڈالر اور غیرت برگیڈ


جب سے سعودی ڈالر پاکستان کے اسٹیٹ بنک کے اکاؤنٹ میں آیا ہے کہ گویہ بھونچال ہی آگیا ہے الیکٹرانک اور سوشل میڈیا افواہوں اور قیاس آرائیوں کی آماجگاہ بن گیا ہے اوپر سے ملکہ برطانی کی وفاداری کا حلف اٹھائے "الطاف بھائ" نے لندن میں بیٹھے بے غیرت پاکستانی قوم کی غیرت جگانے کا بیڑا اٹھا لیا ہے اور تو اور کینڈا کی سرزمین پر ملکہ برطانیہ کے حلف تلے بیٹھے پروفیسر "طاہر القادری" نے بھی حکمرانوں کو خبردار کر دیا ہے کہ سعودی ڈالر کی خاطر قومی غیرت نا بیچی جائے جب سب قومی غیرت جگا رہے ہیں تو "شیخ رشید" کیوں پیچھے رہتے شیخ صاحب نے بھی حکمرانوں کو صاف صاف کہہ دیا کہ خود ہی ڈالروں کا بتا دو ورنہ میں سارے روز کھول دوں گا کاش شیخ صاحب اس وقت کچھ غیرت دکھاتے جب مشرف پانچ پانچ ہزار ڈالر میں پاکستانیوں کا سودا کررہا تھا یا پھر تھوڑی غیرت اپنے کئے ہوئے ونعدے کو پورا کر کر دکھا دیتے جب شیخ صاحب نے ڈالر 98 روپے آنے کی صورت میں قوم سے استعفٰی کا وعدہ کر ڈالا تھا
اپوزیش لیڈر خورشید شاہ نے بھی ڈالروں کا حساب مانگا ہے اور خبردار کیا ہے کہ وہ اور ان کی جماعت سعودی غلامی قبول نہیں کرے گی ویسے شاہ جی اس سے آدھا بھی اس وقت بولتے جب قوم کو کیری لوگر بل کے ذریعے 'امریکی' غلامی میں دے دیا گیا یا پھر جب جنرل نصیر الله بابر افغانستان فتح کرنے کے لئے طالبان کی بنیاد رکھ رہے تھے یا پھر جب ذوالفقار علی بھٹو صاحب برگیڈیئر ضیاء کو Jordan روانہ کررہے تھے یا پھر جب 2011 میں Jordan فوجی پاکستان کے ریٹائیرڈ آرمی افسران کو اپنی فوج میں بھرتی کرنے پاکستان پہنچے تھے یا پھر جب بھٹو صاحب نے شاہ فیصل اور قذافی کے کیمپ کو جوائن کرکے شاہ ایران کی ناراضگی مول لی تھی چلیں چھوڑیں ساری باتوں کو کم از کم قوم کو یہ ہی بتا دیں کہ IMF سے لئے گئے قرض کے پیسوں کا کیا کیا چلو چھڈو کم از کم ایران پاکستان گیس پائپ لائن ہی دکھا دیں جو پیچھلے پانچ سال سے بن رہی ہے یا پھر قوم کو اس بات پر ہی اعتماد میں لے لیں جب پی پی پی Friends Of Democratic Pakistan کے نام سے ایک فورم بنایا تھا  بہت سارے شادیانے بجائے گئے تھے کہ 5.5 ارب ڈالر قوم کو ملنے جارہے ہیں لیکن سوائے سعودی عرب کے کسی نے ایک دھیلا بھی اس میں نا دیا یا پھر اس سعودی دورے کی ہی کہانی سنا دیں جب زرادری صاحب دو جہاز بھر کر گئے تھے سعودی امداد لینے .. ؟؟
اب آجائیں روشن خیال ٹی وی اور اخباری نمائندوں کے جنہوں نے الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر ایک بھرپور کمپین لانچ کی ہوئی ہے کہ یہ سعودی امداد پاکستان کی فوج کو مڈل ایسٹ کی جنگ میں جھونکنے کے لئے ہے اور کسی بھی وقت پاکستانی فوجی شام پر چڑھائی کردیں گے اور یہ بات کرتے ہوئے ایسی ایسی  تاویلیں باندھتے اور کہانیاں سناتیں ہیں کہ آپ اپنا سر پکڑ لیتے ہیں حالانکہ جتنا سعودی عرب قصوروار ہے اتنا ہی ایران بھی ہے شام کی خانہ جنگی کو ہی دیکھ لیں ایران اور روس شامی حکمران کی کھل کر حمائت کرتے ہیں اسی طرح سعودی عرب اور ویسٹرن ممالک اپنے اپنے گروپس کو سپورٹ کرتے ہیں  یہ ایک ایسی کھچڑی ہے کہ جس میں سب ہی اپنی اپنی بساط کے مطابق حصہ ڈال رہے ہیں لیکن یہ روشن خیال طبقہ ہمیں باور کرانے کی کوشش کرتا ہے کہ سارا قصور سعودی حکمرانوں کا ہے ایران تو ایک مظلوم ملک ہے حالانکہ سعودی عرب اور ایران پاکستان کے Sectarian گروپس کو سپورٹ کرتے ہیں اور پاکستان میں انتشار کی بڑی وجہ ہیں لیکن روشن خیال صرف سعودی حکومت  مودرالزام ٹہراتے ہیں الغرض افغانستان کا مسلہ ہو مڈل ایسٹ کی خانہ جنگی ہو ایران اور ویسٹ کو دودھ میں مکھی کی طرح نکال باہر کرتے ہیں اور سارا ملبہ سعودی حکومت پر ڈال دیا جاتا ہے بات یہاں ہی ختم نہیں ہوتی جب جب سعودی حکومت روشن خیال حکومتوں کو سپورٹ کرے تو سب ٹھیک مثلاﹰ جب مشرف حکومت کو ڈھائی سے پانچ ارب ڈالر کا تیل دیا تو چپ سادھ لی جب بے نظیر حکومت کے ساتھ مل طالبان بنائی اور افغانستان فتح کیا تو آواز نا نکلی وہی طالبان آج پاکستان existential threat بن کر سامنے آئے ہیں اور انہیں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ دن رات یہ لوگ سوشل اور الیکٹرانک میڈیم پر کرتے ہیں پھر یہی ڈالر اگر امریکہ سے آئیں کیری لوگر کی مد میں تو غیرت گھاس چرنے چلی جاتی ہے جب پاکستانی فوج collision support fund کے پیسے reimburse کرنے کے لئے امریکہ کو بل بھیجتی ہے تو ان کی آواز نہیں نکلتی کیا اس وقت یہ کرائے کی فوج نہیں ہوتی؟
وزیراعظم کا یہ دوٹوک اعلان کہ پاکستان کی فوج نا تو کہیں جارہی ہے نا ہی کسی ملک نے ہم سے فوج مانگی ہے ایک خوش آئند پیش رفت ہے اسی طرح وزیراعظم کا اگلے ماہ ایران کا دورہ بھی ایک سنگ میل کی حثیت اختیار کر گیا ہے جہاں پاکستان کو ایران کا موقف سننے کا موقع ملے گا اور ایران کو اپنا موقف سمجھانے کا.. ساری بحث کو سمیٹتے ہوئے پاکستان کے میڈیا اینکر کو غیرذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرنا چائیے بغیر وجہ کے پرائی جنگ اپنے ملک میں لانے کی کوئی وجہ نہیں اگے ہی جس ملک میں لسانی بنیادوں پر قتل و غارت کا بازار گرم ہے پورے ملک میں شعیہ برادری کے علماء اور اکابرین کو چن چن کر مارا جارہا ہے پورا معاشرہ religious extremism اور radicalization کی طرف بڑھ رہا ہے مذہبی اقلیتیوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے وہاں اس جیسا غیر ذمہ درانہ رویہ سمجھ سے بالاتر ہے کہیں ایسا تو نہیں مسلہ ڈالروں کا نہیں مسلہ سعودی ڈالروں کا ہے؟ 

Sunday, 9 March 2014

Privatization Or Personalisation ?


                 
                                    Privatization Or Personalisation ?

Bilawal Bhutto Zardari trying to ignite a new hope and vigour in PPP with his lively speeches after recent dismal performance in general elections. His stance on terrorism getting him raving reviews and appreciations from his supporters or even his stern critique. But at the same time his hard-line stance and relentless criticism of Privatisation is uncalled for rather without much substance and logic.

May be Bilawal positioning against Privatisation doesn't come as a surprise looking at PPP history where his Grand Father Late "ZAB" Nationalised the Pakistan Industry at a time when Pakistan was galloping ahead in industrialisation and modernisation of economy, which is even more baffling to see Bilawal still not come up with a solid reasoning against Privatisation rather a mere rhetoric "Privatisation or Personalisation" slogan which seems attractive rather lucrative as far as attracting the masses but hardly gives any solution to our long standing problems in Public Sector entities marred by corruption and nepotism.


As far as Government is concerned, plan is very simple and straight forward, get rid of these loss making public entities and save 500 billion rupees a year that will lead to decrease pressure on budget deficit and ample funds for development projects like health, education etc, privatise 26% shares of profitable organisations as well to raise close to 5-6 billion dollars that will ease pressure on foreign exchange reserve and will create conducive environment for future FDI in different sectors, As Government is working hard to kick start 225 billion dollar economic engine. In total 68 organizations Government is planning to privatise, A small stake to Private partners with management control in next 3-4 years.

Now let us give Bilawal a history lesson where his Father Zardari Sahib and his party ruled this country for full five years which happened after decades when a democratic party completed its tenure, ironically enough that last happened when Bilawal's grand father completed his tenure in seventies. We have seen Gillani Sahib repeating on countless times revamping Public Sector entities, appointing honest heads of these organisations but unfortunately not a single promise have seen the day light in last five years of PPP rule, in fact both Prime Ministers of previous PPP rule facing charges of corruption and making illegal appointments are under NAB radar and facing courts.

PIA  has accumulated losses of more than 250 billion rupees and piling on these losses by 3 billion rupees a month. Pakistan Steel  has almost come to an halt, running to 10% of its capacity, has accumulated losses of more than 100 billion rupees while it was handed over to PPP regime in profit. According to Opposition Leader PPP paid close to 1400 billion in Power Sector subsidy not to forget the 480 billion which this Government paid after assuming power, which in fact was left over by PPP and Care Taker set up, so the Grand total comes out to be roughly 1900 billion rupees paid in last five. SNGPL and SSGPL with highest line losses in the region crossing 12% in last five years, way beyond International Standards, Similar is the case with WAPDA Line losses which are in high twenties. So if we compile the grand total it comes out to be 500 billion rupees, drained every year of National Exchequer on these Public entities if you add on  the corruption in these Public Sector entities the figure becomes humongous ( According to Transparency Pakistan looses five billion to corruption while Previous NAB chief inflated the figures to 8 billion a day ).
  
                                                           Government run Ind offer consumers
                                                                               few products, reasons why Soviet Ind          
                                                                               fell behind American Counterparts


The soul aim of institutions is to provide quality and efficient service to its consumers, which I can safely say there not a single Public sector entity which is doing that in our land of pures due to decades of loot and plunder, even the most profitable of Government organizations can not make this claim. Secondly a rhetoric, to revamp these organizations seems a farce as well because when this Government took over Pakistan total debt were at historic levels, crossed 14 trillion rupees from 6.5 trillion rupees when Bilawal's PPP took over. Similarly foreign exchange reserves dipped below 10 billion dollars from 17-18 billion dollars despite entering into IMF program and leaving all the payments to the incoming Government. Another argument built against privatising profit making organisations doesn't merit any substance.. Point is fair, Government has no role in running businesses and even after privatisation Government still remain the major share holder of these organizations. Finally just imagine the efficiency and innovation which private buyers bring with them, their profitability surges, netting Government  huge profits and increase in tax revenue as well. Just look at the most debatable and controversial privatisations of recent times KESC and PTCL, their efficiency has improved dramatically appreciated by their strong critiques.

Pakistan need billions and billions of dollars to revamp its ailing and decaying infrastructure and institutions, now question arises where are the resources to build these institutions ? Trillions of rupees are required to build power infrastructure only, where is the money ?

Summing it up I do not agree with Bilawal's Privatisation part but yes I do agree with Personalisation part. Privatisation must be transparent and country's interest must be watched at any cost while at the same time must find ways to protect organisations like Railway's where poor is the most beneficiary, all over World Public transport is subsidised and commuters interest watched. "Asad Umar" PTI raised some solid points if privatisation is inevitable how to get maximum out of it and how to learn from our previous blunders. He talked about Independent Investment Company to look after these transactions though Government tried to address the issue through independent BOG formation, headed by a IBM Chief Financial officer "Zubair Sahib" a man of great integrity but yes Government and opposition must work on this and come up with clean names in BOG. Secondly special attention must be paid to all those workers in these organisations, who fulfil merit, an unfortunate part of history, PPP previous regimes violated all rules of merits and recruited 'jiyalas' in Public sector organisations, for example in Steel Mill alone at least four to five times recruitment's were made than actually required, similar is the case of PIA and rest of the organisations. Finally a regulatory frame work of highest order must be put in place before privatising these institutions.

Government has no role in running businesses, it is a failed practise all over the World, what Bilawal and other major opposition parties like PTI need to come up with some solid reasoning and plan of privatisation, must hold accountable all those involved in loot and plunder in  previous regime, mere rhetoric's wouldn't serve the purpose because the audience both PTI and PPP are trying to lure, seems to have become very smart and have  learned  a lot over a period of time, their political wisdom and acumen has improved many folds as we witnessed in previous GE.