Wednesday, 24 September 2014

بند کنٹینر سے بند گلی تک؟

اسلام آباد پانچ ہفتوں سے دھرنوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے لیکن اگر دیکھا جائے تو ان دھرنوں نے پورے ملک کو زہنی کوفت اور ہیجان میں مبتلا کردیا ہے چوبیس گھنٹے میڈیا چینلز پر ایک ہی طرح کے تبصرے اور تجزئے سن سن کر لوگوں کے کان پک گئے ہیں اب تو یہ صورتحال ہے کہ جیسے ہی کسی چینل پر دھرنے کا زکر آتا ہے چینل بدل دیا جاتا ہے اور جوں جوں ہفتے گزرتے جارہے ہیں یہ دھرنے بھی سکڑ کر سینکڑوں میں رہ گئے ہیں لیکن ہفتہ اتوار کو رونق زیادہ ہوتی ہے کپتان کا دھرنا تو شام کو شروع ہوتا ہے اور دو تین بجے کے قریب ختم ہوجاتا ہے لوگ اپنے اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں اور کپتان دس بارہ گھنٹے ورزش کے لئے اپنے دو سو کنال کے چھوٹے سے گھر بنی گالا چلا جاتا ہے لیکن قادری صاحب کو کریڈٹ جاتا ہے کہ ان کے پانچ دس ہزار لوگ اپنی جگہ بیٹھے رہے وہ بھی اب سکڑ کر تین چار ہزار رہ گئے ہیں بحرحال ان کا اوڑھنا بچھونا دھرنے والی جگہ پر ہی ہوتا ہے لیکن پھر ان کے دھرنے کے بارے میں رائٹر اور بی بی سی میں رپورٹ چھپ چکی ہیں کہ دھیاڑی دار لوگ دھرنے میں موجود ہیں بلکہ ان بیچاروں کے تو شناختی کارڈ تک ضبط کرلئے گئے ہیں روز حاظری لگتی ہے کہ کہیں بھاگ ہی نہ جائیں بلکہ یہ کہنا بجا ہوگا کہ وہ بیچارے تو قیدی ہیں جو تین چار روز کا بتا کر لائے گئے لیکن اب اپنی قسمت کو رو رہے ہیں
 
میڈیا نے بھی 'لندن پلان' کے ایکسپوز ہونے کے بعد قادری صاحب سے تو کافی حد تک ہاتھ کھینچ لیا ہے لیکن کپتان کے لئے نرم گوشہ کافی میڈیا ہاوسز کا موجود ہے بالکل اسی طرح جس طرح جنرل الیکشن سے پہلے تھا مسلہ کپتان کے لئے اب یہ کھڑا ہوگیا ہے کہ لندن پلان کے ایکسپوز ہونے کے بعد اور ایمپائر کی انگلی کھڑی کرنے سے انکار کے بعد اب کیا کیا جائے؟  کیونکہ اس لندن پلان اور اس کے کرداروں کا زکر پاکستان کے ہر گھر، چوپالوں، بیٹھک، شادی بیاہ کی تقریبات، ڈرائنگ رومز، کلبز، چائے پان کے کھوکھوں میں ہورہا ہے دوسرا اسلام آباد میں شرکاء کی تعداد سینکڑوں میں سکڑنے کے بعد شائید کپتان کو احساس ہوا ہے کہ دھرنے میں کھڑا کروڑوں روپے کا یہ مہنگا کنٹینر ایک بند گلی ثابت ہورہا ہے؟ اگر اس تحریک کو یہاں سے ہی چلانے کی کوشش کی گئی تو یہ دوچار ہفتوں میں اپنی موت آپ مرجائے گی اسی لئے شائید کپتان ملک میں جلسوں کا آغاز کیا ہے جس سلسلے میں پہلا معرکہ کراچی میں ہوا ایک اچھا جلسہ کیا گیا جو بلاشبہ کپتان کے لانگ مارچ اور دھرنے سے بڑا تھا لیکن سوال تو یہ ہے کیا یہ بھی پلان کا حصہ تو نہیں تھا؟ کراچی کے جلسے کرکے وہاں تیس سال سے حکومت کرنے والی جماعت کے بارے میں ایک لفظ نہ کہنا؟ اسی جماعت کے لیڈر کے خلاف آپ لندن میں کیس کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے ہوں؟ اپنی سیاسی ورکر زہرہ آپا کے قتل میں ملوث قرار دیتے رہے ہوں؟ کراچی میں تاریخی دھاندلی کا الزام لگایا جائے؟ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا زمہ دار کہتے ہوں؟  ایک لمبی چارج شیٹ پیش کرتے ہوں اس جماعت کے بارے میں لیکن اس کے خلاف معنی خیز خاموشی اختیار کرلی جائے ایک لفظ نہ بولا جائے بلکہ وہاں ان سیاستدانوں کو رگڑا لگایا جائے جن کا کراچی کی سیاست سے دور دور کا کوئی تعلق نہ ہو؟
 
آنے والے ہفتوں میں لاہور، ملتان وغیرہ میں جلسوں کا اعلان کیا ہے لیکن نواز شریف سے استعفیٰ کیسے لیا جائے گا اس کا کوئی اتا پتہ نہ ہو کیونکہ آپ تو ہفتوں سے لوگوں کو شہر بلاک کرنے کا کہہ رہے تھے یہ جلسے جلوس تو اس لانگ مارچ شروع کرنے سے پہلے بھی آپ مختلف شہروں میں کرچکے ہیں لاہور میں تو 14 اگست کو آپ پورا دن گھومتے رہے آپ کے چند سو لوگ ہر روز لبرٹی اور ڈیفینس میں دھرنا دیتے ہیں چلیں یہ بھی مان لیتے ہیں کہ آپ لاہور اور ملتان میں اچھے جلسے کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے؟ لیکن پھر کیا ہوگا؟ کیونکہ آئینی اور قانونی طور پر وزیراعظم کو گھر بھیجنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے وہ پارلیمنٹ سے ہوکر گزرتا ہے جہاں آپ کے پاس نمبر پورے تو درکنار قریب قریب بھی نہیں ہیں بلکہ الٹا آپ کی اس مہم جوئی کے نتیجے میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ساری پارلیمنٹ پرائم منسٹر کی پشت پر کھڑی ہوگئی پھر ایسی کونسی گیڈر سنگی ہے جسکو آپ چلائیں گے تو پرائم منسٹر اپنا استعفی پلیٹ میں رکھ کر آپ کو دے دیں گے اور آپ کو پرائم منسٹر لگا دیا جائے گا؟  سول نافرمانی کی تحریک کا حشر ساری قوم نے دیکھ لیا ٹیکس کولیکشن پہلے دو ماہ میں پندرہ فیصد اضافہ ہوگیا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ہنڈی سے پیسے بھجوانے کی اپیل کا یہ نتیجہ نکلا کہ ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوگیا
 
اب آتے ہیں 'لندن پلان' کی طرف جس کی روح سے آپ کو دس لاکھ بندے لے کر اسلام آباد پہنچنا تھا اتنی Anarchy پھیلانی تھی کہ سپریم کورٹ اور فوج مجبور ہوجاتی کہ حکومت کو گھر بھیج دیا جائے لیکن آپ تو چند ہزار بندے لے کر اسلام آباد پہنچے وہ ایک لاکھ موٹرسائیکل کا دستہ بھی راستے میں ہی کہیں گم ہوگیا لیکن اس بات کو بھی چھوڑیں فرض کرلیتے ہیں کہ آپ مطلوبہ بندے لے کر وہاں پہنچ جاتے لیکن کیا آپ نے یہ سوچا کیا یہ سب آپ کو منصب وزارت عظمی پر بیٹھانے کے لئے کیا جارہا ہے یا پھر اداروں کی اپنی لڑائی میں آپ کو چارے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے؟ کیا آپ اٹھارہ سال سیاست کرنے کے بعد بھی یہ سمجھنے سے قاصر رہے کہ نوازشریف مارشل لا۶ تو لگوا دے گا لیکن استعفیٰ نہیں دے گا؟ پرویز مشرف نے جو دغا آپ کے ساتھ کیا اس سے بھی آپ نے کوئی سبق نہیں سیکھا وہ ڈکٹیٹر کا ساتھ دینا آج بھی آپ کے گلے پڑا ہوا ہے حتکہ آپ قوم سے متعدد بار معافی بھی مانگ چکے ہیں
 
اس جنگ کا نتیجه نوشتہ دیوار ہے جو تھوڑی بہت کسر رہ گئی تھی وہ آرمی چیف کے آئین اور قانون کے ساتھ کھڑے ہونے سے پوری ہوگئی جو باقی رہ گئی تھی وہ آرمی چیف نے اپنی نئی ٹیم بنا کر ثابت کردیا کہ وہ ایک پروفیشنل سولجر ہیں عدلیہ نے بھی آپ کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے لیکن مسلہ تو اب یہ ہے کہ آپ کی سیاست کا کیا ہوگا؟ آپ نے اس ایڈونچر سے کیا حاصل کیا؟  آرمی چیف نے عزت بھی کمائی اور طاقت بھی حاصل کی؟ پارلیمنٹ نے کافی حد تک اپنا کھویا ہوا وقار حاصل کیا؟ نوازشریف ایک تاریخی سازش کے بعد بھی ابھی پرائم منسٹر ہیں اور اگلے ایک دو سال اچھی طرز حکمرانی دیں تو شائد بہت باوقار وزیراعظم بن کر ابھریں؟ پیپلز پارٹی نے بھی سارے ایڈونچر سے سیاسی طاقت میں اضافہ کیا..
 
تازہ خبروں کے مطابق اب حکومت آپ لوگوں کے استعفے بھی قبول کرنے کے بارے میں سوچ رہی بلکہ اکیلے اکیلے آپ کے ممبران کو بلا کر کافی ہاشمی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی؟  الیکشن اصلاحات کا کریڈٹ بھی حکومت پارلیمنٹ کو دینا چاہتی ہے؟ چائنیز صدر کے دورے کی منسوخی بھی آپ کے سر منڈھ دی گئی آپ کو چونتیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو داؤ پر لگانے کا زمہ دار کہا جارہا ہے؟ تاریخی سیلاب کے باوجود آپ پر الزام لگ رہا ہے کہ آپ کرسی کے پیچھے لگے ہوئے ہیں؟ آپ کے صوبے میں ٹارگٹ کلنگ، دہشتگردی عروج پر ہے لیکن آپ کو پنجاب کی فکر ہے؟ لاکھوں افراد بے گھر ہوکر آپ کے صوبے میں پڑے ہیں لیکن آپ تو وفاق پر قبضے کرنے آئے ہیں؟ جاوید ہاشمی نے آپ کی سیاست کو بیچ بازار ایکسپوز بھی کردیا اداروں پر حملے کا داغ بھی آپ کا نصیب ٹہرا طاہرالقادری جیسے بندے کے ساتھ لندن میں ملاقاتوں کی کہانی بھی زبان زدعام ہوگئی جمہوریت کے خلاف سازشوں کا سہرا بھی آپ کے سر ٹہرا ہفتوں روز تقریریں کر کر کے آپ نے اپنے روائتی سیاستدان ہونے کا ثبوت بھی دے دیا پاکستان کے ہر ادارے پر الزام تراشی سے اداروں میں بھی بدنام ہوئے پہلے ہفتے دس دن کے اندر ملی تاریخی کامیابیوں کو نہ سمیٹ کر آپ نے ایک نابالغ سیاستدان ہونے کا ثبوت بھی دیا سب سے بڑھ کر کہ یہ احساس پورے ملک میں شدید ہوگیا کہ "آپ کے ساتھ اپرمڈل کلاس اور ہائرکلاس کے 5-10% کے لوگ ہیں جو یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ صرف ان کا ووٹ matter کرتا ہے لیکن اس 90% آبادی لوئر مڈل کلاس اور غریب آدمی کی اس ملک میں کوئی وقعت نہیں؟ جیسے ہی آپ لاہور، اسلام آباد اور کراچی سے باہر نکلتے ہیں آپ کا ووٹ بنک سکڑنا شروع ہوجاتا ہے خیبرپختونخوان کی کامیابی بھی آپ سنھبال نہ پائے وہاں بھی آپ کی گورنس کا پول کھل گیا".. چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بہت بڑھا ہے کہ یہ پنجاب کی جنگ ہے جس میں ان کو کوئی پوچھ ہی نہیں رہا اگر ان میں سے کسی نے آئین اور قانون کی اس طرح دھجیاں اڑائی ہوتیں تو اب تک غدار قرار دیا جاتا، جیل میں ڈال دیا جاتا یا پھر کسی سڑک پر دہشتگرد کہہ کر ماردیا جاتا؟ 'ان سب ٹرافیوں اور میڈلز جو آپ نے اس دھرنے اور جلسوں سے جیتیں ہیں کے بعد بھی اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ بند کنٹینر سے نکل کر بند گلی میں نہیں جا گھسے تو الله آپ کا مددگار ہو
 
نوٹ! اس فدوی کو گالیاں دے کر اپنا ٹائم ضائع مت کریں اگر DJ Butt سے آدھا معاوضہ بھی دیا جائے تو کپتان کی تعریفوں سے بھرپور بلاگ لکھے جائیں گے، اسلئے گالیاں دینے کی بجائے معاوضہ دینے پر غور کریں! شکریہ

Sunday, 14 September 2014

نیا پاکستان بنانے کا کپتانی نسخہ

پاکستان کی بھی کیا قسمت ہے جب سے بنا ہے ایک تجربہ گاہ کی شکل اختیار کرگیا ہے ہر پانچ دس سال بعد ایک نیا تجربہ کیا جاتا ہے لیکن ان تمام تجربوں میں کافی قدریں مشترک ہوتی ہیں آج کل ایک نیا تجربہ 'نئے پاکستان' کے نام سے کیا جارہا ہے اگر تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو احساس ہوتا ہے کہ اس دفعہ 67 سالوں کے تمام تجربوں کو آزمانے کی کوشش کی جارہی ہے قطعہ نظر اس بات کے کہ کون اس تجربے کے پیچھے ہے یہ کس کا نسخہ ہے لیکن اس کو کرنے والی شخصیت کا نام 'عمران خان' ہے جی وہی کپتان جنہوں نے 1992 کا ورلڈ کپ جتایا تھا اگر ان کی باتیں مان لی جائیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شائد وہ گیارہ کھلاڑیوں کی زمہ داریاں انجام دے رہے تھے وسیم اکرم، Inzimam, مشتاق احمد، میانداد وغیرہ باہر بیٹھے میچ دیکھ رہے تھے جی یہ وہی کپتان ہیں جو ہر ٹاک شو اور تقریر میں ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ کس طرح شوکت خانم ہسپتال اور نمل کالج بنایا لیکن جب آپ ان کی سیاسی کامیابیوں کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ 'نیا پاکستان' کی صورت میں ابھی رونما ہونا باقی ہیں لیکن نیا پاکستان بنانے کا نسخہ وہ ہر تقریر اور ٹاک شو میں بتاتے ہیں

1)  نیا پاکستان بنانے کے لئے سب سے ضروری بہترین ٹیم کا چناؤ ہے اور کپتان نے یہ کام بخوبی انجام دیا ہے کپتان نے پاکستان کی تمام پارٹیوں سے رابطہ کیا جو فوجی اور سولین ادوار میں اس ملک پر حکومت کرچکی ہیں ان کے نکالے ہوئے اور دھتکارے ہوئے تمام لوگوں کو اپنی پارٹی میں جگہ دی پھر وہ لوگ جو حالیہ مشرف حکومت میں اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ چکے ہیں ان کو اپنی پارٹی میں شامل کرلیا اور جو چپڑاسی، ڈاکو بچ گئے ان سے اتحاد کرلیا ان میں سے چند غریب اور مسکینوں کے نام پیش خدمت ہیں جو ایک بار پھر ملک کی خدمت کے جزبے سے سرشار ہیں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، پرویز خٹک، شیخ رشید، چوہدری برادرز، اسحاق خاکوانی، میاں محمود الرشید، علیم خان وغیرہ وغیرہ

2) نیا پاکستان بنانے کی دوسری شرط یہ ہے کہ نئے پاکستان میں صرف کپتان اور اس کی ٹیم سچ بولے گی بلکہ اس بات کا تعین بھی وہ کرے گی کہ دوسرا کون کون سچ بول رہا ہے قطعہ نظر اس بات کے کہ وہ حقیقت میں سچ ہی کیوں نا بول رہا ہو تمام ادارے الیکشن کمیشن، عدالتیں، جیو، پارلیمنٹ الغرض ہر وہ شخص جو کپتان سے اختلاف رائے کرے گا وہ ایک بہت بڑا جھوٹا اور نالائق شخص/ادارہ ہوگا پولیس والوں کو تو نشان عبرت بنا دیا جائے گا جو جو کپتان کے نئے پاکستان کو بنانے میں رکاوٹ ڈالے گا اس کو سرے عام پھانسی لگا دی جائے گی اور اس کام کو کپتان خود اپنے نیک ہاتھوں سے انجام دیں گے

3) نئے پاکستان بنانے کے لئے دہشتگردوں سے ناصرف مزاکرات ضروری ہوں بلکہ شہر شہر ان کے دفاتر قائم کئے جائیں گے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ان کے مفادات کا تحفظ کیا جائے اگر کوئی دہشتگرد فوج یا پھر ڈرون حملے میں ہلاک ہوجائے تو اس کی مزمت کی جائے گی اگر ہوسکے تو ایک آدھ دھرنا بھی دیا جائے گا

4) نسخہ عمرانیات کے نئے پاکستان میں ڈیڈھ کروڑ ووٹ لے کر آنے والے وزیراعظم سے استعفٰی لینا بھی شامل ہے اس کے لئے اپنی بہترین ٹیم، چپڑاسی اور ڈاکوؤں کے ساتھ مل کر آزادی مارچ کرنا پڑتی ہے لندن میں ایک کینڈین نیشنل کے ساتھ سازباز کرنا پڑتی ہے پلان A, B, C, D بنانے پڑتے ہیں ہیں پھر دو کروڑ کے کنٹینر میں بیٹھ کر ایک لاکھ موٹرسائیکل کے جھرمٹ میں اسلام آباد پہنچنا پڑتا ہے یہ علیحدہ بات ہے کہ اسلام آباد صرف چند ہزار پہنچ سکیں وہاں پہنچ کر روز چن چن کر اداروں پر الزامات لگائے جاتے ہیں اگر اس سے بھی بات نا بنے تو پارلیمنٹ، پرائم منسٹر ہاوس، پاکستان ٹیلی ویژن، جیو کے دفاتر پر حملے کئے جاتے ہیں روز اسٹیج پر کھڑے ہوکر تقاریر کرنی پڑھتی ہیں سول نافرمانی کی تحریک چلانی پڑتی ہے ہنڈی کے زریعے بیرون ملک سے پیسے لانے کی تلقین کی جاتی ہے ملک کی اکانامی کو کھربوں کا نقصان پہنچانا پڑتا ہے پانچ دس ہزار کے مجمعے کو لاکھوں کا بتایا جاتا ہے ہر روز ایک نیا جھوٹ بولا جاتا ہے خطے میں اپنے پارٹنرز کی سبکی کی جاتی ہے کھربوں ڈالر کی انوسٹمنٹ کو قرضہ قرار دیا جاتا ہے اور تو اور اگر پانچ سات سربراہان مملکت کے دورے بھی کینسل کروائے جاتے ہیں اور ان پر فخر کیا جاتا ہے مختلف بہانے پیش کئے جاتے ہیں

5) نسخہ عمرانیات کی روح سے صرف پیرا شوٹ صحافیوں کی سچائی کو لکھا اور پڑھا جائے گا اگر پیراشوٹ صحافی دوچار گھٹیا فلموں کا ہدائت کار بھی رہ چکا ہو تو اس کے کہے کو ایمان کا درجہ دیا جائے گا مخالفت کرنے والے صحافیوں کو سوشل میڈیا ٹیم سے عزت افزائی کرائی جائے گی اور دوچار کی آزادی مارچ کے دوران ٹھکائی بھی ہوجائے تو کوئی حرج نہیں اگر ایک ٹی وی چینل پر روز پتھراؤ بھی کرنا پڑے تو کوئی مزاحکہ نہیں ہر اس شخص کی سوشل میڈیا پر درگت بنائی جائے گی جو نئے پاکستان کے لئے نسخہ عمرانیات سے متفق نہیں ہوگا ان کو پٹواری، ڈالر خور، راہ، سی آئی اے وغیرہ کے القابات سے نوازا جائے گا اگر اتنے پیار سے بھی نہ مانے تو پھر سیدھی سیدھی گالیاں دی جائیں گی

6)  نیا پاکستان بنانے کے لئے ضروری ہے کہ خیبر میں اپنی حکومت قائم رکھی جائے تاکہ وہاں سے لوگوں کو لانے میں آسانی ہو صبح اٹھتے ہی وزیراعلی تمام ممبران اور وزیروں کو فون کرکے بندے لانے کی ہدائت جاری کریں پھر رات کو حاضرین کو مختلف سنگرز کے نغموں پر رقص کرکے دکھائیں صوبے کے تمام کام ٹھپ پڑے رہیں لیکن وہ وزیراعظم کے استعفیٰ لینے پر بضد رہیں باقی تمام صوبوں اور وفاق کے نمایندے بھی دکھاوے کے لئے استعفے جمع کروائیں لیکن اپنی تنخواہ ٹائم پر لینے پہنچ جائیں سول نافرمانی کی تحریک کے باوجود تمام پارٹی عہدےداران باقاعدگی سے ٹیکس اور اپنے بل جمع کروائیں لیکن غریب قوم کو بل جمع نہ کروانے کی ہدائت جاری کریں تاکہ وہ بیچارے مہینوں میٹر لگوانے کے چکر میں زلیل خوار ہوتے پھریں

7) آزادی مارچ سے پہلے لوگوں کے درمیان رہنے اور کھانے پینے کے وعدے کئے جائیں لیکن غریب عوام کو حبس اور بارشوں کے اس سیزن میں مرنے کے لئے چھوڑ دیا جائے اور خود دوکروڑ کے کنٹینر میں آرام کیا جائے ٹائم پر کھانے پینے کا بندوبست ہو اور جب دل اکتا جائے تو بارہ چودہ گھنٹے کے لئے دوسو کنال کی چھوٹی سی کٹیا میں ورزش کرنے چلے جایا جائے

8) روز رات کو اپنے مخالفین پر بغیر ثبوت کے الزامات کی بارش کردی جائے تمام اداروں کی سبکی کی جائے مختلف افسران کو بغیر ثبوت کٹہرے میں کھڑا کردیا جائے دھمکیاں دی جائیں منتخب نمایندوں، ججز، وکلاء، بیوروکریٹ، پولیس افسران، الیکشن کمیشن، نادرا، FIA, صحافیوں وغیرہ کے خلاف بغیر ثبوت کے چارج چیٹ پیش کی جائے سب کو کرپٹ، ٹیکس چور کہا جائے جبکہ آپ کے اردگرد ایسے لوگوں کا ڈھیر لگا ہو حتکہ آپ کی پارٹی کے 82% ممبران ٹیکس ہی جمع نہ کرواتے ہوں اور جو 18% کرواتے ہوں ان میں سے بیشتر کا اتنا کم ہو کہ وہ شرمندگی سے کسی کو بتانے کے قابل نہ ہوں

نوٹ! اس فضول بکواس کو لکھنے والا ایک ڈاکٹر ہے صحافی نہیں ہے اس لئے گالیاں ڈاکٹر کو دی جائیں... شکریہ