Sunday, 9 November 2014

کنٹینر سے اوئے سیاست کے ثمرات

گزشتہ تین ماہ سے D-Chowk میں کھڑے کنٹینر سے تقاریر کا ایک لامحدود سلسلہ جاری ہے ہر روز ایک ہی طرح کی تقاریر کی جاتی ہیں الزامات کا ایک طویل دور ہوتا ہے نظام تبدیل کرنے کے وعدے کئے جاتے ہیں مخالفین کو اوئے اوئے کرکر خوب لتاڑا جاتا ہے شائد ہی پاکستان میں کوئی عہدےدار بچا ہو جس کی عزت افزائی نہ کی گئی ہو لیکن جمعرات کو ہونے والی تقریر میں کپتان صاحب نے U-Turn لیا اور کہا کہ کسی غیرجانبدار جج سے دھاندلی کی تحقیقات کرا لی جائیں اگر وہ غلط ثابت ہوئے تو دھرنا ختم ورنہ استعفی کے کر جاوں گا لیکن کپتان صاحب قوم کو یہ بتانے سے قاصر رہے کہ قوم کو اس ہیجان میں مبتلا کرنے پر ان کو کیا سزا دی جائے گی؟ چلیں چھوڑیں اس پر آنے والے دنوں میں کافی کچھ لکھا جائے گا ہم آتے ہیں آج کے موضوع پر کہ اس اوئے سیاست سے کس نے کیا کھویا اور کس نے کیا پایا اس کے ثمرات عام آدمی تک کتنے پہنچے؟

حالیہ دنوں میں گیلپ نے ایک دلچسپ سروے شائع کیا جس میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی مقبولیت کو دھرنوں سے کوئی فرق نہیں پڑھا بلکہ ان دھرنوں نے عمران خان کی مقبولیت پر بھی کوئی اثر نہیں ڈالا لیکن عمران خان کی نفرت/اوئے سیاست نے ن لیگ کے ووٹر کو دوبارہ اکٹھا کردیا تقریباﹰ  50% ن لیگ ووٹر کی سیکنڈ چوائس تحریک انصاف تھی مئی 2013 کے الیکشن میں جو اب کم ہوکر صرف 8% رہ گئی ہے یعنی ن لیگ اگلے الیکشن میں اپنا 45-46% ووٹ بنک Maintain کرے گی اور تحریک انصاف اپنا 17-18% ووٹ بنک قائم رکھے گی یعنی اس دھرنے سے ن لیگ پارٹی کو بہت فائدہ ہوا ہے مطلب ان کی پارٹی کا نالاں ورکر واپس پارٹی میں آگیا ہے اسی طرح امریکی اخبار Wall Street Journal نے بھی انتہائی اہم تجزیہ لکھا جس میں بتایا گیا کہ عمران خان کی مقبولیت کم ہوکر 34% کے لگ بھگ رہ گئی ہے جو ایک سال پہلے 50% سے بھی زیادہ تھی بلکہ کپتان کے دھرنوں سے جہموریت اور پارلیمنٹ بہت مظبوط ہوئی ہے اخبار Economist کا کہنا ہے کپتان کی مقبولیت 18% تک آگئی ہے گیلپ نے ایک اور بہت اہم سوال اٹھایا کہ تاریخی اعتبار سے یہ جلسے زیادہ اہمیت کے حامل نہیں ہوتے اور یہ ووٹ میں Convert ہوجائیں یہ بھی کہنا صحیح نہ ہوگا اگر پنجاب سے پچاس لاکھ ووٹ لینے والی جماعت اچھے جلسے کرتی ہے تو یہ حیرت کی بات نہیں اسی طرح ن لیگ نے بھی پنجاب سے ایک کروڑ سے زائد ووٹ لئے اب اگر آپ غور سے تجزیہ کریں تو جب سے یہ دھرنے شروع ہوئے ہیں اسی طرح کے سروے سامنے آرہے ہیں پھر آخر کپتان نے ان الزامات، نفرت اور اوئے سیاست سے کیا پایا؟ بلکہ نوبت تو اب یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ اپنے ممبران اسمبلی استعفیٰ دینے کو تیار نہیں ہیں دھرنے میں خالی کرسیاں بچی ہیں یا پھر ہفتہ اتوار کو چند سو لوگ کپتان کا خطاب سننے پہنچ جاتے ہیں پرائم ٹائم TV کوریج بھی ختم ہوگئی ہے وہ اینکر جو انقلاب کی نوید سنا رہے تھے اب روز رات کپتان کی ناقص سیاست اور پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں؟ کپتان صاحب استعفیٰ سے بھی U-Turn مار چکے ہیں؟ کیا یہ سب دھرنے کے ثمرات ہیں؟

کپتان کا یہ دعوی کہ دھرنے کی وجہ سے عوام میں شعور آگیا ہے حالیہ سروے اس کی بھی نفی کرتے ہیں کیونکہ عوام نے اس نفرت کی سیاست کو پسند نہیں کیا اپنی پارٹی سے ان کا لگاو مزید گہرا ہوگیا ہے کپتان کی ہنڈی کی کال کو بھی مسترد کردیا گیا ہے بلکہ سمندر پار پاکستانیوں نے 20% زیادہ پیسے ملک میں بھیج دئے سول نافرمانی بھی دھری کی دھری رہ گئی دھرنوں کے پہلے دو مہینوں میں ٹیکس کولیکشن میں تھوڑا اضافہ ہوا لیکن اکتوبر کے مہینے میں 17% تک اضافہ ہوگیا کیونکہ بزنس sentiments دوبارہ بہتر ہونا شروع ہوگئے China کے صدر جس نے پاکستان آنے سے انکار کردیا اب دوبارہ معاہدوں پر دستخط پر رضامند ہوگئے پرائم منسٹر نے چائنا دورے کے دوران اربوں ڈالر کے انرجی اور دوسرے پراجیکٹس پر دستخط کردئیے ہیں آپ کے دھرنوں کی وجہ سے سارے Foreign Investor ملک چھوڑ کر بھاگ گئے تھے FDI تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی لیکن اب دوبارہ واپسی شروع ہوگئی ہے اسلام آباد میں ایک کامیاب انویسٹر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا آپ کہتے ہیں کہ یہ دھرنے کے ثمرات ہیں کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کی گئی جناب کیا امریکہ میں تیل کے نئے ذخائر کی دریافت بھی آپ کے دھرنوں کی وجہ سے ہے جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوئیں؟ حضور والله دھرنے کے پہلے مہینے تو کاروباری طبقے خصوصا چھوٹے کاروباری کی چیخیں نکل گئی تھیں اس بیچارے کو کھانے کے لالے پڑگئے تھے کیونکہ ملک میں ایسا ماحول بنا دیا گیا تھا کہ پتہ نہیں کیا ہوجائے گا خدانخواستہ کہیں خانہ جنگی ہی نہ ہوجائے ملک میں مہنگائی کی شرح 5.82% پر آگئی ہے جو دوسال کی کم ترین شرح ہے اب ماہرین کے مطابق تیل کی قیمتوں اور ٹرانسپورٹ کے کرایوں می کمی کی وجہ سے آنے والے مہینوں میں مہنگائی چھ سات سال کی کم ترین سطح پر آجائے گی اسی طرح ٹماٹر، پیاز، کھانے کا تیل، چینی، دالوں کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے کیا یہ عام آدمی کو یہ ریلیف بھی دھرنوں نے دیا ہے؟ اب آپ نے ایک نیا دعوی کیا ہے کہ 30 نومبر کے سونامی سے پہلے پہلے بجلی کی قیمتیں کم کردیں ورنہ ایک طوفان آجائے گا حضور واللہ وہ تو ویسے بھی نومبر دسمبر میں کم ہوجائیں گی fuel adjustment کی مد میں ؟ یہ دھرنے کے ثمرات کیسے ہوگئے؟ سرکار کہیں الٹا تو نہیں ہوگیا کہ جسے آپ اپنے دھرنے کے ثمرات کہہ رہے ہیں وہ حقیقت میں آپ کے دھرنے کی افادیت ختم ہونے کا اشارہ ہے لوگوں نے دوبارہ کاروبار شروع کردیا ہے اسٹاک مارکیٹ اوپر جانا شروع ہوگئی ہے حکومت نے بھی مزید زوروشور سے اپنے کام نمٹانے شروع کردئے ہیں کہیں ایسا تو نہیں جس کو آپ دھرنے کے ثمرات سمجھ بیٹھے ہیں وہ رفتہ رفتہ آپ کے سیاسی قد کاٹھ میں نمایاں کمی کی غمازی کررہا ہے؟

جناب اعلی اگر آپ سمجھتے ہیں کہ لوگ تیل کی قیمتوں میں کمی، مہنگائی میں کمی، شہر شہر میٹرو، بجلی گھروں کی تعمیر، بڑے بڑے ڈیمز کی تعمیر، موٹر وے، وزیروں کا Audit, گڈ گورنس، ہزاروں پڑھے لکھے مڈل کلاس میں بزنس لون کی شفاف تقسیم، ایماندار چیف الیکشن کمشنر کی تقرری، کرپشن میں واضح کمی، ریلوے کی بحالی کا سفر، لوڈشیڈنگ میں واضح کمی، اکانامی کے اشاریوں میں نمایاں بہتری، بیرون ملک پاکستانیوں کا ملکی معشیت پر بڑھتا ہوا اعتماد، ان حالات میں بھی ٹیکس کولیکشن میں بہتری، شفاف Privatization, "پارلیمنٹ کا مظبوط ادارہ بن کر ابھرنا"، "فوج کا جہموری اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا"، سپریم کورٹ کا نیوٹرل کردار، سول سوسائیٹی اور وکلاء کا جہموریت کی حمائت کرنا وغیرہ کا کریڈٹ آپ کو دیں گے تو یہ آپ کی خام خیالی ہے اگر آپ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ یہ سب تبدیلیاں آپ کے کنٹینر کے ثمرات ہیں تو پھر آپ کے Political Wisdom پر کئی سوال اٹھانے ہوں گے اب تو حکومت ریفارمز کا کریڈٹ بھی آپ کو دینے کو تیار نہیں ایک وقت تھا جب کامیابی پلیٹ میں رکھ کر آپ کو دی جارہی تھی لیکن آپ انگلی کے انتظار میں وہ ٹرین مس کربیٹھے اب استعفوں کے معاملے پر آپ کی پارٹی انتشار کا شکار ہے آپ حکومت سے کمیشن کی درخواست کررہے ہیں جبکہ ایک ٹائم تھا حکومت گھٹنوں کے بل آپ کی ڈیمانڈ ماننے کو تیار تھی بلکہ آپ کی اوئے سیاست نے آپ کی سب سے بڑی حریف جماعت کا وہ بھلا کردیا ہے جو وہ شائد دن رات محنت بھی کرتے تو شائد ممکن نہ تھا


حضور واللہ اگر آپ کو کسی چیز کا کریڈٹ ملے گا تو وہ خیبرپختونخوان میں ایک مثالی حکومت قائم کرنے کا ملے گا آپ ہر وقت طیب اردگان کی مثالیں دیتے ہیں جناب عالی اس نے بحثیت استنبول مئیر کے شہر کا نقشہ بدلا جو لوگ مختلف شہروں سے استنبول آتے وہ ترقی اور انتظام دیکھ کر دنگ رہ جاتے تھے دوسروں کی محنت کا کریڈٹ ٹوئٹر اور فیس بک پر تو آپ کو مل سکتا ہے لیکن عام عوام اس کا کریڈٹ کام کرنے والوں کو ہی دیتی ہے "ویسے بھی اس گیلپ سروے میں ایک اور حیران کن امر سامنے آیا ہے کہ آپ کے پڑھے لکھے مڈل ٹو اپر مڈل کلاس ووٹر کی تعداد صرف دس فیصد ہے جو آپ کو الیکشن نہیں جتا سکتا" ہاں سوشل میڈیا پر آپ سے اختلاف رائے رکھنے والوں کی درگت ضرور بنا سکتا ہے اب چوائس آپ کی ہے کہ خیبرپختونخوان میں کام کرنا ہے یا کہ کنٹینر کے ثمرات کے سہارے باقی سیاست کرنی ہے؟

No comments:

Post a Comment